امریکا کی ایرانی تیل پر پابندیوں کا جواب دیا جائے گا:آیت اللہ علی خامنہ ای

0 127

تہران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا کے تیل کی پابندیوں سے استثنا ختم کرنے کے فیصلے کو ایک انتقامی اِقدام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہاس کو کسی ردعمل کے بغیر ہی نہیں رہنے دیا جائے گا۔سپریم لیڈر نے اپنے سرکاری ٹویٹر اکانٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی ایران کے تیل کی فروخت کے بائیکاٹ کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی ۔ہم اپنی ضرورت کے مطابق اور جتنا چاہتے ہیں ، اپنا تیل برآمد کریں گے۔انھوں نے یہ بات تہران میں کارکنان کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔امریکانے گذشتہ سوموار کو ایران سے تیل کے خریدار ممالک کو پابندیوں سے حاصل استثنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ان آٹھ ممالک میں بھارت ، چین اور ترکی بھی شامل ہیں۔انھیں امریکا نے نومبر میں ایران کے خلاف سخت پابندیاں کے نفاذ کے وقت چھے ماہ کے لیے تیل خرید کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ان میں سے پانچ ممالک یونان ، اٹلی ، جاپان ، جنوبی کوریا اور تائیوان نے ایران سے تیل کی خریداری میں پہلے ہی نمایاں کمی کردی ہے۔ امریکی صدر نے ان ممالک کو مئی تک ایران سے بلا روک ٹوک تیل خرید کرنے کی اجازت دی تھی اور انھیں ایران پر عاید کردہ پابندیوں سے مستثنا قرار دیا تھا لیکن اب جون میں اگر وہ ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں تو پھر وہ بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آجائیں گے۔ایران نے امریکا کی عاید کردہ ان پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔علی خامنہ ای نے بدھ کو نشر کی گئی اس تقریر میں مزید کہا : وہ ( امریکی) یہ خیال کرتے ہیں کہ انھوں نے ایران کی تیل کی فروخت کو بند کردیا ہے مگرہماری پرعزم قوم اور چوکس حکام اگر جاں فشانی سے کام کریں تو وہ بہت سے بند راستے کھول لیں گے۔انھوں نے کہا کہ دشمن نے بار بار ہماری عظیم قوم اور ہمارے انقلاب کے خلاف اِقدامات کیے ہیں مگر وہ رائیگاں ہی گئے ہیں اور انھیں جان لینا چاہیے کہ ایرانی ان کے دامِ فریب میں نہیں آئیں گے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.